77

اسلام آباد 15 سالہ لاپتہ لڑکے کی لاش برآمد

مارگلہ ٹریل فائیو پر لاپتہ ہونے والے 15 سالہ لڑکے کی لاش ’گہری کھائی‘ سے برآمد: ہائیکنگ پر جانے سے قبل کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے کہا ہے کہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں موجود ٹریل فائیو پر سنیچر کے روز لاپتہ ہونے والے 15 سالہ لڑکے کی میت سرچ آپریشن کے بعد تلاش کر لی گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفصیلات پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آئیں گی تاہم ’بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ نوجوان ٹریل فائیو پر راستہ بھٹک گیا، اور پاؤں پھسلنے کے باعث ایک گہری کھائی میں جا گِرا۔‘ پولیس کا کہنا ہے کہ طویل سرچ آپریشن کے بعد لڑکے کی لاش ایک گہری کھائی میں پڑی ہوئی پائی گئی۔خیال رہے کہ لڑکے کے گمشدگی کے ایک روز بعد بچے کی والدہ نے اسلام آباد پولیس میں اپنے پیٹے کے مبینہ اغوا اور گمشدگی کی ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ایف آئی آر کے مطابق درخواست گزار خاتون نے پولیس کو بتایا تھا کہ اُن کا بیٹا سنیچر کی صبح اپنے پانچ دوستوں کے ہمراہ ہائیکنگ کے لیے ٹریل فائیو پر گیا تھا لیکن شام ہونے تک وہ واپس نہ آیا۔ والدہ نے پولیس کو مزید بتایا کہ شام پانچ بجے اُن کے بیٹے کے ایک دوست نے انھیں فون کر کے بتایا کہ وہ تو ٹریل فائیو سے اپنے گھر واپس پہنچ چکے ہیں اور دریافت کیا کہ کیا ان کا بیٹا ابھی تک گھر نہیں پہنچا۔

ایف آئی آر کے مطابق یہ فون کال موصول ہوتے ہی گمشدہ لڑکے کی والدہ نے 15 کو اطلاع دی اور ٹریل فائیو پہنچ گئیں۔ اتوار کی صبح درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق والدہ نے بتایا کہ وہ پوری شام، پولیس اور ٹریل پر موجود ملازمین کے ہمراہ اپنے بیٹے کو تلاش کرتی رہیں مگر اس کا کچھ پتا نہ چلا۔ چنانچہ اتوار کی صبح ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے انھوں نے اپنے بیٹے کے مبینہ اغوا کا خدشتہ ظاہر کیا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق اتوار کو دوبارہ ٹریل فائیو اور محلقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا تو رات گئے لڑکے کی میت ایک کھائی میں پڑی ہوئی پائی گئی۔

اسلام آباد کے وفاقی ترقیاتی ادارے یعنی سی ڈی اے کے مطابق مارگلہ کی پہاڑیوں پر سات ٹریلز موجود ہیں جن پر ہائیکنگ کے شوقین افراد جاتے ہیں جبکہ دیگر غیرروایتی راستے بھی موجود ہیں جو مقامی افراد مارگلہ نیشنل پارک میں واقع اپنے گاؤں اور گھروں تک جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سیر و تفریح کی غرض سے اسلام آباد آنے والے سیاح بھی ان ہائکنگ ٹریلز پر آتے ہیں۔

یہ راستے اتنے آسان نہیں یہاں جنگلی جانوروں کی ممکنہ آمد کے علاوہ ایک بڑا خطرہ اوپر جانے والے افراد میں سے کسی کی طبیعت خراب ہونے پر اسے ریسکیو کرنے کا بھی ہوتا ہے۔

مارگلہ کی ٹریلز کی جانب جاتے ہوئے یا کسی بھی پہاڑی علاقے پر ہائیکنگ کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا لازمی ہیں۔

اس تحریر میں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ ٹپس بتا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم نے مارگلہ ہلز اور یہاں جانے والے راستوں سے بخوبی واقف مارگلہ ٹریل رنرز کمیونٹی کلب کے بانی جاوید علی سے بات کی ہے۔

مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہائیکنگ اور ٹریل رننگ کا وسیع تجربہ رکھنے والے جاوید علی بتاتے ہیں کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک یعنی مارگلہ کی پہاڑیوں میں مختلف گاؤں آباد ہیں جو اسلام آباد کے باقاعدہ دارالحکومت بننے سے بھی پہلے سے یہاں موجود ہیں۔

اس لیے یہاں لوگوں نے روزمرّہ کی آمدورفت کے لیے راستے بنائے ہوئے ہیں اور یہ عام طور پر مقامی افراد کے علاوہ ہائیکنگ کے شوقین افراد ہی استعمال کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ سیدپور گاؤں سے بھی ایک راستہ اوپر کو جاتا ہے، اسی طرح رتہ اوتار گاؤں سے بھی، دروتی ٹریل چلّہ گاہ والی پارکنگ سے جاتا ہے اور پیر سوہاوہ نکلتا ہے۔ یہ اسلام آباد اور خیبرپختونخوا کا سرحدی علاقہ ہے۔

پھر بری امام سے چلہ گاہ والا سیڑھیوں والا راستہ ہے جس کے اختتام سے ایک ٹریل اوپر جاتی ہے، جو پیر سوہاوہ جا کر نکلتی ہے۔

اسی طرح ٹلا چراوی والا ٹریل، شاہدرہ ٹریل بھی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ عوامی سطح پر زیادہ معروف ٹریل تھری اور فائیو ہیں لیکن ان کے علاوہ بھی متعدد غیرمعروف ٹریلز یا راستے موجود ہیں جن پر شوقین افراد ہی جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ لگ بھگ تمام ٹریل ایک ہی جتنے دشوار گزار ہیں کیونکہ ان کا اختتام ایک ہی سڑک پر ہوتا ہے، لیکن ان میں کچھ حصے ایسے ہوتے ہیں جو زیادہ مشکل ہوتے ہیں، جسے ٹریل فائیو کی فائر لائن، اسی طری بری امام کا چلہ گاہ والا ٹریل بھی خاصا مشکل ہے، کیونکہ اس میں فاصلہ بھی زیادہ ہے اور چڑھائی بھی زیادہ عمودی۔

انھوں نے کہا کہ باقی اگر ٹریل فائیو اور تھری کی بات کی جائے تو یہاں رش زیادہ ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹریل تھری اور فائیو پر ایک لنک ہے جہاں خاصی اونچائی ہے، اور ساتھ ہی 90 ڈگری کی کھائی موجود ہے اور وہاں سے اگر کوئی گر جائے تو اس کے بچنے کے امکانات نہیں ہوتے۔

خیال رہے کہ مارگلہ میں واقع ٹریل 6 کو کووڈ 19 کی لاک ڈاؤن کے دوران متعدد مرتبہ تیندوا نظر آنے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں