165

اسلامی انقلاب کمزورں کو استکباری نظام سے نجات دلانے کا علمبردار ہے، جنرل سلامی

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کا اصل مشن عالمی حالات کو الہی تعلیمات کے مطابق ایک روحانی نظام میں بدلنا ہے۔

پی وی این انٹرنیشنل نیوز رپورٹر کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے یوم یکجہتی اساتید کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عظیم سائنسدان اور مجاہد ڈاکٹر مصطفی چمران کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کے شندار مستقبل کا انحصار اس کے نوجوانوں اور دانشوروں پر ہوتا ہے۔ یہ ایک بھاری ذمہ داری ہے جو ہمارے ملک کے تعلیمی اداروں کے ماہرین اور دانشوروں پر عائد ہوتی ہے۔ 
جنرل سلامی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کا اصل مشن عالمی حالات کو الہی تعلیمات کے مطابق ایک روحانی نظام میں بدلنا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اخلاقی اور انسانی وقار جیسے عظیم اقدار ہمارے ملک کی شناخت کا ایک اہم حصہ ہوں۔ ہم دنیا کی کمزور اقوام کو عالمی استکبار کی جدید غلامی سے نجات دلانے کا علمبردار بننا چاہتے ہیں۔ ہم دنیا کے لوگوں کے لیے بیداری کا مرکزی نقطہ بننا چاہتے ہیں۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ شیطانی طاقتیں اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ اسلامی انقلاب کے مقابلے میں آئی لیکن اسے شکست فاش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی نے ہمیں ایک غیر معمولی مقام پر پہنچا دیا ہے۔ اگر آج آپ دیکھتے ہیں کہ آپ عالمی محاذ آرائی کے عروج پر بھی محفوظ ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس زبردست طاقت موجود ہے۔  
جنرل سلامی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ آج ملک کی برآمدات اور درآمدات مکمل حفاظت کے ساتھ انجام دی جاتی ہیں، یہ آپ کی طاقت کا زبردست اظہار ہے اور اس معاملے میں ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ٹرمپ کے دور میں ہم نے عین الاسد پر حملہ کیا اور گلوبل ہاک کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ اگر وہ ایران کے سامنے کھڑے ہونا چاہتے ہیں تو ایران عالمی معیشت پر اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے انہیں شکست دے سکتا ہے۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب ان تمام سنگین خطرات کے دل میں کھڑے تھے اور آگے بڑھ رہے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ کورونا میں آپ نے دیکھا کہ امریکہ فرانس سے ماسک چوری کر کے ایئرپورٹس پر لے جا رہا تھا لیکن ہم نے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے بہتر طور پر کورونا کا مقابلہ کیا۔ وہ ہم پر سفارت کاری کے دروازے بند کرنا چاہتے تھے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ ہم ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں صرف طاقت ہی معنی رکھتی ہے، جب دنیا آپ کی طاقت کو تسلیم کرے گی تو دشمن آپ کے سامنے ڈھیر ہوجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں