کراچی میں پولیس کا نظام مختلف تھانوں کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جو شہر کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی بحالی اور جرائم کی روک تھام کے لیے کام کرتے ہیں شہر میں مجموعی طور پر 116 پولیس اسٹیشنز اور ..50پولیس چوکیاں موجود ہیں
تھانوں کے نام:
کراچی کے تھانوں کی فہرست طویل ہے، تاہم چند اہم تھانوں کے نام درج ذیل ہیں
- تھانہ صدر
تھانہ کلفٹن
تھانہ گلشنِ اقبال
تھانہ کورنگی
تھانہ لیاقت آباد
تھانہ اورنگی ٹاؤن
تھانہ ملیر
تھانہ سرجانی ٹاؤن
تھانہ نارتھ ناظم آباد
تھانہ فیروز آباد
تھانوں کی کارکردگی:
کراچی پولیس کی کارکردگی کا جائزہ مختلف پہلوؤں سے لیا جاتا ہے، جن میں جرائم کی شرح، عوامی شکایات کا ازالہ، اور قانون نافذ کرنے کی مؤثریت شامل ہیں
جرائم کی شرح: سال 2024 کے دوران کراچی میں مختلف واقعات میں 579 افراد قتل ہوئے، جبکہ اغوا، اغوا برائے تاوان، اور بچوں کے اغوا کے مجموعی طور پر 3,329 واقعات رپورٹ ہوئے۔
پولیس کی کارروائیاں: ضلع کورنگی کے ایس ایس پی نے تمام تھانوں کی دو ہفتوں کی کارکردگی کی تفصیلی رپورٹ طلب کی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کی۔
تقرریاں اور تبادلے: کراچی کے 97 ایس ایچ اوز اور دیگر پولیس افسران کی تقرریاں اور تبادلے کیے گئے ہیں تاکہ تھانوں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔
رشوت ستانی:بعض تھانوں میں تفتیش کے نام پر رشوت طلبی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، جس سے پولیس کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔
تھانوں کی حدود میں مسائل:
کچھ تھانوں کی حدود میں نو گو ایریاز کی موجودگی بھی رپورٹ ہوئی ہے، جہاں پولیس کا عمل دخل محدود ہے سپریم کورٹ نے ان علاقوں کے خاتمے کے لیے احکامات جاری کیے ہیں۔
نتیجہ:
کراچی پولیس کے تھانے شہر میں امن و امان کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں، تاہم بعض تھانوں میں کارکردگی کے مسائل، رشوت ستانی، اور نو گو ایریاز جیسے چیلنجز بھی درپیش ہیں
پولیس کی جانب سے ان مسائل کے حل کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں افسران کی تقرریاں، تبادلے، اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں